Actions

Bal-i-Jibril

From IQBAL

Revision as of 13:08, 28 May 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (حصہ دوم)

Bal-i-Jibril (Urdu: بال جبریل‎; or Gabriel's Wing; published in Urdu, 1935) was a philosophical poetry book of Allama Iqbal, the great South Asian poet-philosopher, and the national poet of Pakistan.

حصہ اول

میری نوائے شوق سے شور حریم ذات میں اگر کج رو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا گیسوئے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر اثر کرے نہ کرے، سن تو لے مری فریاد کیا عشق ایک زندگی مستعار کا پریشاں ہوکے میری خاک آخر دل نہ بن جائے دگرگوں ہے جہاں، تاروں کی گردش تیز ہے ساقی لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی مٹا دیا مرے ساقی نے عالم من و تو متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندی تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ ضمیر لالہ مے لعل سے ہوا لبریز وہی میری کم نصیبی، وہی تیری بے نیازی اپنی جولاں گاہ زیر آسماں سمجھا تھا میں اک دانش نورانی، اک دانش برہانی یارب! یہ جہان گزراں خوب ہے لیکن

حصہ دوم

رباعیات