Actions

Khudi Ho ilm se muhkam to Ghairat-E-Jibreel

From IQBAL

خودی ہو علم سے محکم تو غیرت جبریل

خودی ہو علم سے محکم تو غیرت جبریل 

اگر ہو عشق سے محکم تو صور اسرافیل

عذاب دانش حاضر سے باخبر ہوں میں 

کہ میں اس آگ میں ڈالا گیا ہوں مثل خلیل

فریب خوردہ منزل ہے کارواں ورنہ 

زیادہ راحت منزل سے ہے نشاط رحیل

نظر نہیں تو مرے حلقہ سخن میں نہ بیٹھ 

کہ نکتہ ہائے خودی ہیں مثال تیغ اصیل

مجھے وہ درس فرنگ آج یاد آتے ہیں 

کہاں حضور کی لذت، کہاں حجاب دلیل!

اندھیری شب ہے، جدا اپنے قافلے سے ہے تو 

ترے لیے ہے مرا شعلہ نوا، قندیل

غریب و سادہ و رنگیں ہے داستان حرم 

نہایت اس کی حسین، ابتدا ہے اسمعیل