Actions

Yeh Payam Dy Gae Hai Mujhy Baad E Subha Gaahi

From IQBAL

یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی

یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی 

کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی

تری زندگی اسی سے، تری آبرو اسی سے 

جو رہی خودی تو شاہی، نہ رہی تو روسیاہی

نہ دیا نشان منزل مجھے اے حکیم تو نے 

مجھے کیا گلہ ہو تجھ سے، تو نہ رہ نشیں نہ راہی

مرے حلقہ سخن میں ابھی زیر تربیت ہیں 

وہ گدا کہ جانتے ہیں رہ و رسم کجکلاہی

یہ معاملے ہیں نازک، جو تری رضا ہو تو کر 

کہ مجھے تو خوش نہ آیا یہ طریق خانقاہی

تو ہما کا ہے شکاری، ابھی ابتدا ہے تیری 

نہیں مصلحت سے خالی یہ جہان مرغ و ماہی

تو عرب ہو یا عجم ہو، ترا لا الہ الا 

لغت غریب، جب تک ترا دل نہ دے گواہی