Difference between revisions of "Aqal Go Aastan Se Door Nahi"
From IQBAL
(Created page with "<center> '''عقل گو آستاں سے دور نہیں''' عقل گو آستاں سے دور نہیں اس کی تقدیر میں حضور نہیں دل بینا بھی...") |
(No difference)
|
Revision as of 11:45, 26 May 2018
عقل گو آستاں سے دور نہیں
عقل گو آستاں سے دور نہیں اس کی تقدیر میں حضور نہیں
دل بینا بھی کر خدا سے طلب آنکھ کا نور دل کا نور نہیں
علم میں بھی سرور ہے لیکن یہ وہ جنت ہے جس میں حور نہیں
کیا غضب ہے کہ اس زمانے میں ایک بھی صاحب سرور نہیں
اک جنوں ہے کہ باشعور بھی ہے اک جنوں ہے کہ باشعور نہیں
ناصبوری ہے زندگی دل کی آہ وہ دل کہ ناصبور نہیں
بے حضوری ہے تیری موت کا راز زندہ ہو تو تو بے حضور نہیں
ہر گہر نے صدف کو توڑ دیا تو ہی آمادہ ظہور نہیں
ارنی میں بھی کہہ رہا ہوں، مگر یہ حدیث کلیم و طور نہیں