Actions

کیفیت ِیاس و بیم

From IQBAL

۲۴ ویں بند سے اقبال کا لہجہ مائل بہ یاس ہے۔ یہ دوبند ( ۲۴، ۲۵) دراصل نظم کے اس حصے کا تتمّہ ہیں جس میں مسلمانوں کی حالتِ زبوں کو بیان کیا گیا ہے۔ یہاں شاعر نے مسلمانوں کی بدحالی ، بے چارگی اور بے بسی کاذکر ایک مایوسانہ انداز میں کیا ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ یہاںامید و بیم کی ایک کیفیت(بند ۲۶) بھی موجود ہے ۔ شاعر معتر ف ہے کہ مایوسی اور تاریکی کے اس دور میں بھی مسلمانوں کے دلوں میں ایمانی حرارت کی دبی دبی چنگاریاں سلگ رہی ہیں اور وہ اسلامی نشاتِ ثانیہ کے لیے بے چین و مضطرب ہیں۔ اب اس حصے سے نظم خاتمے کی طرف چلتی ہے۔