موت
From IQBAL
Revision as of 18:03, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with "حد ميں بھی يہی غيب و حضور رہتا ہے اگر ہو زندہ تو دل ناصبور رہتا ہے مہ و ستارہ ، مثال شرارہ يک دو نف...")
حد ميں بھی يہی غيب و حضور رہتا ہے اگر ہو زندہ تو دل ناصبور رہتا ہے
مہ و ستارہ ، مثال شرارہ يک دو نفس مے خودی کا ابد تک سرور رہتا ہے
فرشتہ موت کا چھوتا ہے گو بدن تيرا ترے وجود کے مرکز سے دور رہتا ہے