Actions

موت

From IQBAL

موت

حد ميں بھی يہی غيب و حضور رہتا ہے

اگر ہو زندہ تو دل ناصبور رہتا ہے

مہ و ستارہ ، مثال شرارہ يک دو نفس

مے خودی کا ابد تک سرور رہتا ہے

فرشتہ موت کا چھوتا ہے گو بدن تيرا

ترے وجود کے مرکز سے دور رہتا ہے