موت
From IQBAL
Revision as of 21:26, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs)
حد ميں بھی يہی غيب و حضور رہتا ہے
اگر ہو زندہ تو دل ناصبور رہتا ہے
مہ و ستارہ ، مثال شرارہ يک دو نفس
مے خودی کا ابد تک سرور رہتا ہے
فرشتہ موت کا چھوتا ہے گو بدن تيرا
ترے وجود کے مرکز سے دور رہتا ہے