Actions

قلندر کی پہچان

From IQBAL

قلندر_کی_پہچان

کہتا ہے زمانے سے يہ درويش جواں مرد

جاتا ہے جدھر بندۂ حق، تو بھی ادھر جا

ہنگامے ہيں ميرے تری طاقت سے زيادہ

بچتا ہوا بنگاہ قلندر سے گزر جا

ميں کشتی و ملاح کا محتاج نہ ہوں گا

چڑھتا ہوا دريا ہے اگر تو تو اتر جا

توڑا نہيں جادو مری تکبير نے تيرا؟

ہے تجھ ميں مکر جانے کی جرات تو مکر جا

مہر و مہ و انجم کا محاسب ہے قلندر

ايام کا مرکب نہيں، راکب ہے قلندر