Actions

غنائیت

From IQBAL

’’ طلوعِ اسلام‘‘ کی بحر رواں دواں ‘ شگفتہ اور غنائیت سے بھر پور ہے۔ نظم کو پڑ ھتے ہوئے ایک طرح کی نغمگی کا احسا س ہو تا ہے۔ ردیف و قوافی کی موزونیت ‘ غنائیت کے لطف کو دوبالا کرتی ہے۔ تکرارِ لفظی بھی غنائیت کا اہم عنصر ہے۔ چند مثالیں: نہ تورانی رہے باقی ‘ نہ ایرانی نہ افغانی بیا ساقی نواے مرغ زار از شاخسار آمد بہا ر آمد‘ نگار آمد ‘ نگار آمد‘ قرار آمد _______ جہاں میں اہلِ ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں اِدھر ڈوبے اُدھر نکلے ‘ اُدھر ڈوبے اِدھر نکلے