Actions

سلطانی

From IQBAL

سلطانی

کسے خبر کہ ہزاروں مقام رکھتا ہے

وہ فقر جس ميں ہے بے پردہ روح قرآنی

خودی کو جب نظر آتی ہے قاہری اپنی

يہی مقام ہے کہتے ہيں جس کو سلطانی

يہی مقام ہے مومن کی قوتوں کا عيار

اسی مقام سے آدم ہے ظل سبحانی

يہ جبر و قہر نہيں ہے ، يہ عشق و مستی ہے

کہ جبر و قہر سے ممکن نہيں جہاں بانی

کيا گيا ہے غلامی ميں مبتلا تجھ کو

کہ تجھ سے ہو نہ سکی فقر کی نگہبانی

مثال ماہ چمکتا تھا جس کا داغ سجود

خريد لی ہے فرنگی نے وہ مسلمانی

ہوا حريف مہ و آفتاب تو جس سے

رہی نہ تيرے ستاروں ميں وہ درخشانی