Actions

جلال و جمال

From IQBAL

"

جلال و جمال

مرے ليے ہے فقط زور حيدري کافي

ترے نصيب فلاطوں کي تيزي ادراک

مري نظر ميں يہي ہے جمال و زيبائي

کہ سر بسجدہ ہيں قوت کے سامنے افلاک

نہ ہو جلال تو حسن و جمال بے تاثير

نرا نفس ہے اگر نغمہ ہو نہ آتش ناک

مجھے سزا کے ليے بھي نہيں قبول وہ آگ

کہ جس کا شعلہ نہ ہو تند و سرکش و بے باک