Subah
From IQBAL
Revision as of 12:50, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " صبح يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا و...")
صبح
يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود ہوتی ہے بندہ مومن کی اذاں سے پيد