Actions

اپنے شعر سے

From IQBAL

Revision as of 19:58, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " ہے گلہ مجھ کو تری لذت پيدائی کا تو ہوا فاش تو ہيں اب مرے اسرار بھی فاش شعلے سے ٹوٹ کے مثل شرر آوار...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

ہے گلہ مجھ کو تری لذت پيدائی کا تو ہوا فاش تو ہيں اب مرے اسرار بھی فاش

شعلے سے ٹوٹ کے مثل شرر آوارہ نہ رہ کر کسی سينہ پر سوز ميں خلوت کی تلاش