Actions

اپنے شعر سے

From IQBAL

"

ہے گلہ مجھ کو تری لذت پيدائی کا

تو ہوا فاش تو ہيں اب مرے اسرار بھی فاش

شعلے سے ٹوٹ کے مثل شرر آوارہ نہ رہ

کر کسی سينہ پر سوز ميں خلوت کی تلاش