To Readers
From IQBAL
Revision as of 11:49, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with "جب تک نہ زندگی کے حقائق پہ ہو نظر تیرا زُجاج ہو نہ سکے گا حریفِ سنگ یہ زورِ دست و ضربتِ کاری کا ہے م...")
جب تک نہ زندگی کے حقائق پہ ہو نظر تیرا زُجاج ہو نہ سکے گا حریفِ سنگ یہ زورِ دست و ضربتِ کاری کا ہے مقام میدانِ جنگ میں نہ طلب کر نوائے چنگ خُونِ دل و جگر سے ہے سرمایہ حیات فطرت، لہُو ترنگ، ہے غافل! نہ، جل ترنگ