زمين و آسماں
From IQBAL
Revision as of 23:59, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs)
زمين_و_آسماں
ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں
اوروں کی نگاہوں ميں وہ موسم ہو خزاں کا
ہے سلسلہ احوال کا ہر لحظہ دگرگوں
اے سالک رہ! فکر نہ کر سود و زياں کا
شايد کہ زميں ہے يہ کسی اور جہاں کی
تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا