Actions

Tu rah naward-e-shouq hai urdu

From IQBAL

Revision as of 16:32, 17 May 2018 by Usmanchughtai (talk | contribs) (Created page with "'''تو رہ نوردِ شوق ہے منزل نہ کر قبول لیلیٰ بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول ''' '''اے جوئے آب بڑھ کے ہ...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

تو رہ نوردِ شوق ہے منزل نہ کر قبول لیلیٰ بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول اے جوئے آب بڑھ کے ہو دریائے تندو تیز ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول

کھویا نہ جا صنم کدۂ کائنات میں محفل گداز گرمی ٔ محفل نہ کر قبول صبح ازل یہ مجھ سے کہا جبرئیل نے جو عقل کا غلام ہو وہ دل نہ کر قبول باطل دوئی پسند ہے حق لا شریک ہے شرکت میانہ ء حق و باطل نہ کر قبول'