Tu Ae Aseer-E-Makan!La Makan sy door Nahi
From IQBAL
Revision as of 23:59, 26 May 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with "<center> '''تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں''' تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں وہ جلوہ گاہ ترے خ...")
تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں
تو اے اسیر مکاں! لامکاں سے دور نہیں
وہ جلوہ گاہ ترے خاک داں سے دور نہیں
وہ مرغزار کہ بیم خزاں نہیں جس میں
غمیں نہ ہو کہ ترے آشیاں سے دور نہیں
یہ ہے خلاصہ علم قلندری کہ حیات
خدنگ جستہ ہے لیکن کماں سے دور نہیں
فضا تری مہ و پرویں سے ہے ذرا آگے
قدم اٹھا، یہ مقام آسماں سے دور نہیں
کہے نہ راہ نما سے کہ چھوڑ دے مجھ کو
یہ بات راہرو نکتہ داں سے دور نہیں