To Readers
From IQBAL
Revision as of 20:46, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs)
جب تک نہ زندگی کے حقائق پہ ہو نظر
تیرا زُجاج ہو نہ سکے گا حریفِ سنگ
یہ زورِ دست و ضربتِ کاری کا ہے مقام
میدانِ جنگ میں نہ طلب کر نوائے چنگ
خُونِ دل و جگر سے ہے سرمایہ حیات
فطرت، لہُو ترنگ، ہے غافل! نہ، جل ترنگ