Actions

Difference between revisions of "Raha Na Halqa-E-Sufi mein Soz-E-Mushtaqi"

From IQBAL

(Created page with "<center> '''رہا نہ حلقہ صوفی میں سوز مشتاقی''' رہا نہ حلقہ صوفی میں سوز مشتاقی فسانہ ہائے کرامات رہ گئ...")
(No difference)

Revision as of 08:55, 27 May 2018

رہا نہ حلقہ صوفی میں سوز مشتاقی

رہا نہ حلقہ صوفی میں سوز مشتاقی 

فسانہ ہائے کرامات رہ گئے باقی

خراب کوشک سلطان و خانقاہ فقیر 

فغاں کہ تخت و مصلی کمال زراقی

کرے گی داور محشر کو شرمسار اک روز 

کتاب صوفی و ملا کی سادہ اوراقی

نہ چینی و عربی وہ، نہ رومی و شامی 

سما سکا نہ دو عالم میں مرد آفاقی

مے شبانہ کی مستی تو ہو چکی، لیکن 

کھٹک رہا ہے دلوں میں کرشمہ ساقی

چمن میں تلخ نوائی مری گوارا کر 

کہ زہر بھی کبھی کرتا ہے کار تریاقی

عزیز تر ہے متاع امیر و سلطاں سے 

وہ شعر جس میں ہو بجلی کا سوز و براقی