Actions

Difference between revisions of "Qaid Khane Mein Ma'utmid Ki Faryad"

From IQBAL

(Blanked the page)
(Tag: Blanking)
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(Tag: Rollback)
 
Line 1: Line 1:
 +
<Center>
 +
'''قید خانے میں معتمد کی فریاد'''
  
 +
اک فغان بے شرر سینے میں باقی رہ گئی
 +
سوز بھی رخصت ہوا، جاتی رہی تاثیر بھی
 +
 +
مرد حر زنداں میں ہے بے نیزہ و شمشیر آج
 +
میں پشیماں ہوں، پشیماں ہے مری تدبیر بھی
 +
 +
خود بخود زنجیر کی جانب کھنچا جاتا ہے دل
 +
تھی اسی فولاد سے شاید مری شمشیر بھی
 +
 +
جو مری تیغ دو دم تھی، اب مری زنجیر ہے
 +
شوخ و بے پروا ہے کتنا خالق تقدیر بھی!
 +
 +
</Center>

Latest revision as of 01:07, 20 July 2018

قید خانے میں معتمد کی فریاد

اک فغان بے شرر سینے میں باقی رہ گئی سوز بھی رخصت ہوا، جاتی رہی تاثیر بھی

مرد حر زنداں میں ہے بے نیزہ و شمشیر آج میں پشیماں ہوں، پشیماں ہے مری تدبیر بھی

خود بخود زنجیر کی جانب کھنچا جاتا ہے دل تھی اسی فولاد سے شاید مری شمشیر بھی

جو مری تیغ دو دم تھی، اب مری زنجیر ہے شوخ و بے پروا ہے کتنا خالق تقدیر بھی!