Difference between revisions of "Punjab Ke Peer Zadun Se"
From IQBAL
(Blanked the page) (Tag: Blanking) |
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid) (Tag: Rollback) |
||
Line 1: | Line 1: | ||
+ | <Center> | ||
+ | '''پنچاب کے پیرزادوں سے''' | ||
+ | حاضر ہوا میں شیخ مجدد کی لحد پر | ||
+ | وہ خاک کہ ہے زیر فلک مطلع انوار | ||
+ | |||
+ | اس خاک کے ذروں سے ہیں شرمندہ ستارے | ||
+ | اس خاک میں پوشیدہ ہے وہ صاحب اسرار | ||
+ | |||
+ | گردن نہ جھکی جس کی جہانگیر کے آگے | ||
+ | جس کے نفس گرم سے ہے گرمی احرار | ||
+ | |||
+ | وہ ہند میں سرمایہء ملت کا نگہباں | ||
+ | اللہ نے بر وقت کیا جس کو خبردار | ||
+ | |||
+ | کی عرض یہ میں نے کہ عطا فقر ہو مجھ کو | ||
+ | آنکھیں مری بینا ہیں، و لیکن نہیں بیدار! | ||
+ | |||
+ | آئی یہ صدا سلسلہء فقر ہوا بند | ||
+ | ہیں اہل نظر کشور پنجاب سے بیزار | ||
+ | |||
+ | عارف کا ٹھکانا نہیں وہ خطہ کہ جس میں | ||
+ | پیدا کلہ فقر سے ہو طرئہ دستار | ||
+ | |||
+ | باقی کلہ فقر سے تھا ولولہء حق | ||
+ | طروں نے چڑھایا نشہء 'خدمت سرکار | ||
+ | |||
+ | </Center> |
Latest revision as of 01:07, 20 July 2018
پنچاب کے پیرزادوں سے
حاضر ہوا میں شیخ مجدد کی لحد پر وہ خاک کہ ہے زیر فلک مطلع انوار
اس خاک کے ذروں سے ہیں شرمندہ ستارے اس خاک میں پوشیدہ ہے وہ صاحب اسرار
گردن نہ جھکی جس کی جہانگیر کے آگے جس کے نفس گرم سے ہے گرمی احرار
وہ ہند میں سرمایہء ملت کا نگہباں اللہ نے بر وقت کیا جس کو خبردار
کی عرض یہ میں نے کہ عطا فقر ہو مجھ کو آنکھیں مری بینا ہیں، و لیکن نہیں بیدار!
آئی یہ صدا سلسلہء فقر ہوا بند ہیں اہل نظر کشور پنجاب سے بیزار
عارف کا ٹھکانا نہیں وہ خطہ کہ جس میں پیدا کلہ فقر سے ہو طرئہ دستار
باقی کلہ فقر سے تھا ولولہء حق طروں نے چڑھایا نشہء 'خدمت سرکار