Na Kar Zikr-E-Firaq-O-Ashanai
From IQBAL
نہ کر ذکرِ فراق و آشنائی
نہ کر ذکرِ فراق و آشنائی
کہ اصلِ زندگی ہے خود نُمائی
نہ دریا کا زیاں ہے، نے گُہر کا
دلِ دریا سے گوہر کی جُدائی
نہ کر ذکرِ فراق و آشنائی
کہ اصلِ زندگی ہے خود نُمائی
نہ دریا کا زیاں ہے، نے گُہر کا
دلِ دریا سے گوہر کی جُدائی