Iblees Ki Arzdasht
From IQBAL
ابلیس کی عرضداشت
کہتا تھا عزازیل خداوند جہاں سے پرکالہء آتش ہوئی آدم کی کف خاک
جاں لاغر و تن فربہ و ملبوس بدن زیب دل نزع کی حالت میں، خرد پختہ و چالاک
ناپاک جسے کہتی تھی مشرق کی شریعت مغرب کے فقیہوں کا یہ فتوی ہے کہ ہے پاک
تجھ کو نہیں معلوم کہ حوران بہشتی ویرانی جنت کے تصور سے ہیں غم ناک؟
جمہور کے ابلیس ہیں ارباب سیاست باقی نہیں اب میری ضرورت تہ افلاک