Fitrat Ne Na Bakhsha Mujhe Andesha'ay Chalak
From IQBAL
Revision as of 15:49, 27 May 2018 by Armisha Shahid (talk | contribs) (Created page with "<Center> '''فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک ''' فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک رکھتی ہے مگر طاقت پ...")
فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک
فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشہ چالاک رکھتی ہے مگر طاقت پرواز مری خاک
وہ خاک کہ ہے جس کا جنوں صیقل ادراک وہ خاک کہ جبریل کی ہے جس سے قبا چاک
وہ خاک کہ پروائے نشیمن نہیں رکھتی چنتی نہیں پہنائے چمن سے خس و خاشاک
اس خاک کو اللہ نے بخشے ہیں وہ آنسو کرتی ہے چمک جن کی ستاروں کو عرق ناک