Actions

Difference between revisions of "Fitrat Ko Khird Ke Ru-Ba-Ru kar"

From IQBAL

(Created page with "<center> '''فطرت کو خرد کے روبرو کر ''' فطرت کو خرد کے روبرو کر تسخیر مقام رنگ و بو کر تو اپنی خودی کو...")
(No difference)

Revision as of 07:12, 27 May 2018

فطرت کو خرد کے روبرو کر

فطرت کو خرد کے روبرو کر 

تسخیر مقام رنگ و بو کر

تو اپنی خودی کو کھو چکا ہے 

کھوئی ہوئی شے کی جستجو کر

تاروں کی فضا ہے بیکرانہ 

تو بھی یہ مقام آرزو کر

عریاں ہیں ترے چمن کی حوریں 

چاک گل و لالہ کو رفو کر

بے ذوق نہیں اگرچہ فطرت 

جو اس سے نہ ہو سکا، وہ تو کر!