Actions

Faarishty Adam Ko Janaat Se Rukhsat Karty hain

From IQBAL

Revision as of 01:07, 20 July 2018 by Iqbal (talk | contribs) (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Armisha Shahid)
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

فرشتے آدم کو جنت سے رخصت کرتے ہیں

عطا ہوئی ہے تجھے روزوشب کی بیتابی 

خبر نہیں کہ تو خاکی ہے یا کہ سیمابی

سنا ہے، خاک سے تیری نمود ہے، لیکن 

تری سرشت میں ہے کوکبی و مہ تابی

جمال اپنا اگر خواب میں بھی تو دیکھے 

ہزار ہوش سے خوشتر تری شکر خوابی

گراں بہا ہے ترا گریہء سحر گاہی 

اسی سے ہے ترے نخل کہن کی شادابی

تری نوا سے ہے بے پردہ زندگی کا ضمیر 

کہ تیرے ساز کی فطرت نے کی ہے مضرابی