Actions

Difference between revisions of "Dil"

From IQBAL

(Created page with "دل قصہ دار و رسن بازی طفلانہ دل التجائے 'ارنی' سرخی افسانہء دل یا رب اس ساغر لبریز کی مے کیا ہو گی...")
 
 
Line 1: Line 1:
دل
+
 
 +
<center>
 +
==دل==
  
قصہ دار و رسن بازی طفلانہ دل
+
قصہ دار و رسن بازی طفلانہ دل<br>
التجائے 'ارنی' سرخی افسانہء دل
+
التجائے 'ارنی' سرخی افسانہء دل<br>
یا رب اس ساغر لبریز کی مے کیا ہو گی
+
 
جاوہ ملک بقا ہے خط پیمانہ دل
+
یا رب اس ساغر لبریز کی مے کیا ہو گی<br>
ابر رحمت تھا کہ تھی عشق کی بجلی یا رب
+
جاوہ ملک بقا ہے خط پیمانہ دل<br>
جل گئی مزرع ہستی تو اگا دانہء دل
+
 
حسن کا گنج گراں مایہ تجھے مل جاتا
+
ابر رحمت تھا کہ تھی عشق کی بجلی یا رب<br>
تو نے فرہاد! نہ کھودا کبھی ویرانہ دل!
+
جل گئی مزرع ہستی تو اگا دانہء دل<br>
عرش کا ہے کبھی کعبے کا ہے دھوکا اس پر
+
 
کس کی منزل ہے الہی! مرا کاشانہ دل
+
حسن کا گنج گراں مایہ تجھے مل جاتا<br>
اس کو اپنا ہے جنوں اور مجھے سودا اپنا
+
تو نے فرہاد! نہ کھودا کبھی ویرانہ دل!<br>
دل کسی اور کا دیوانہ، میں دیوانہء دل
+
 
تو سمجھتا نہیں اے زاہد ناداں اس کو
+
عرش کا ہے کبھی کعبے کا ہے دھوکا اس پر<br>
رشک صد سجدہ ہے اک لغزش مستانہء دل
+
کس کی منزل ہے الہی! مرا کاشانہ دل<br>
خاک کے ڈھیر کو اکسیر بنا دیتی ہے
+
 
وہ اثر رکھتی ہے خاکستر پروانہ دل
+
اس کو اپنا ہے جنوں اور مجھے سودا اپنا<br>
عشق کے دام میں پھنس کر یہ رہا ہوتا ہے
+
دل کسی اور کا دیوانہ، میں دیوانہء دل<br>
برق گرتی ہے تو یہ نخل ہرا ہوتا ہے
+
 
 +
تو سمجھتا نہیں اے زاہد ناداں اس کو<br>
 +
رشک صد سجدہ ہے اک لغزش مستانہء دل<br>
 +
 
 +
خاک کے ڈھیر کو اکسیر بنا دیتی ہے<br>
 +
وہ اثر رکھتی ہے خاکستر پروانہ دل<br>
 +
 
 +
عشق کے دام میں پھنس کر یہ رہا ہوتا ہے<br>
 +
برق گرتی ہے تو یہ نخل ہرا ہوتا ہے<br>
 +
</center>

Latest revision as of 20:22, 24 May 2018

دل

قصہ دار و رسن بازی طفلانہ دل
التجائے 'ارنی' سرخی افسانہء دل

یا رب اس ساغر لبریز کی مے کیا ہو گی
جاوہ ملک بقا ہے خط پیمانہ دل

ابر رحمت تھا کہ تھی عشق کی بجلی یا رب
جل گئی مزرع ہستی تو اگا دانہء دل

حسن کا گنج گراں مایہ تجھے مل جاتا
تو نے فرہاد! نہ کھودا کبھی ویرانہ دل!

عرش کا ہے کبھی کعبے کا ہے دھوکا اس پر
کس کی منزل ہے الہی! مرا کاشانہ دل

اس کو اپنا ہے جنوں اور مجھے سودا اپنا
دل کسی اور کا دیوانہ، میں دیوانہء دل

تو سمجھتا نہیں اے زاہد ناداں اس کو
رشک صد سجدہ ہے اک لغزش مستانہء دل

خاک کے ڈھیر کو اکسیر بنا دیتی ہے
وہ اثر رکھتی ہے خاکستر پروانہ دل

عشق کے دام میں پھنس کر یہ رہا ہوتا ہے
برق گرتی ہے تو یہ نخل ہرا ہوتا ہے