Actions

ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے

From IQBAL

Revision as of 20:49, 25 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> ==ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے== ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے <br...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے

ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے
واں کنڑ سب بلوری ہیں یاں ایک پرانا مٹکا ہے

اس دور میں سب مٹ جائیں گے، ہاں! باقی وہ رہ جائے گا
جو قائم اپنی راہ پہ ہے اور پکا اپنی ہٹ کا ہے

اے شیخ و برہمن، سنتے ہو! کیا اہل بصیرت کہتے ہیں
گردوں نے کتنی بلندی سے ان قوموں کو دے پٹکا ہے

یا باہم پیار کے جلسے تھے، دستور محبت قائم تھا
یا بحث میں اردو ہندی ہے یا قربانی یا جھٹکا ہے