Difference between revisions of "ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے"
From IQBAL
Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> ==ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے== ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے <br...") |
(No difference)
|
Latest revision as of 20:49, 25 May 2018
ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے
ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے
واں کنڑ سب بلوری ہیں یاں ایک پرانا مٹکا ہے
اس دور میں سب مٹ جائیں گے، ہاں! باقی وہ رہ جائے گا
جو قائم اپنی راہ پہ ہے اور پکا اپنی ہٹ کا ہے
اے شیخ و برہمن، سنتے ہو! کیا اہل بصیرت کہتے ہیں
گردوں نے کتنی بلندی سے ان قوموں کو دے پٹکا ہے
یا باہم پیار کے جلسے تھے، دستور محبت قائم تھا
یا بحث میں اردو ہندی ہے یا قربانی یا جھٹکا ہے