مسجد تو بنا شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
From IQBAL
Revision as of 05:54, 26 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> ==مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے== مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت...")
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی ہے، برسوں میں نمازی بن نہ سکا
کیا خوب امیر فیصل کو سنوسی نے پیغام دیا
تو نام و نسب کا حجازی ہے پر دل کا حجازی بن نہ سکا
تر آنکھیں تو ہو جاتی ہیں، پر کیا لذت اس رونے میں
جب خون جگر کی آمیزش سے اشک پیازی بن نہ سکا
اقبال بڑا اپدیشک ہے من باتوں میں موہ لیتا ہے
گفتارکا یہ غازی تو بنا،کردار کا غازی بن نہ سکا