Difference between revisions of "فلسفہ"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " افکار جوانوں کے خفی ہوں کہ جلی ہوں پوشيدہ نہيں مرد قلندر کی نظر سے معلوم ہيں مجھ کو ترے احوال کہ...") |
|||
Line 2: | Line 2: | ||
افکار جوانوں کے خفی ہوں کہ جلی ہوں | افکار جوانوں کے خفی ہوں کہ جلی ہوں | ||
+ | |||
پوشيدہ نہيں مرد قلندر کی نظر سے | پوشيدہ نہيں مرد قلندر کی نظر سے | ||
+ | |||
معلوم ہيں مجھ کو ترے احوال کہ ميں بھی | معلوم ہيں مجھ کو ترے احوال کہ ميں بھی | ||
+ | |||
مدت ہوئی گزرا تھا اسی راہ گزر سے | مدت ہوئی گزرا تھا اسی راہ گزر سے | ||
+ | |||
الفاظ کے پيچوں ميں الجھتے نہيں دانا | الفاظ کے پيچوں ميں الجھتے نہيں دانا | ||
+ | |||
غواص کو مطلب ہے صدف سے کہ گہر سے | غواص کو مطلب ہے صدف سے کہ گہر سے | ||
+ | |||
پيدا ہے فقط حلقہ ارباب جنوں ميں | پيدا ہے فقط حلقہ ارباب جنوں ميں | ||
+ | |||
وہ عقل کہ پا جاتی ہے شعلے کو شرر سے | وہ عقل کہ پا جاتی ہے شعلے کو شرر سے | ||
+ | |||
جس معنی پيچيدہ کی تصديق کرے دل | جس معنی پيچيدہ کی تصديق کرے دل | ||
+ | |||
قيمت ميں بہت بڑھ کے ہے تابندہ گہر سے | قيمت ميں بہت بڑھ کے ہے تابندہ گہر سے | ||
يا مردہ ہے يا نزع کی حالت ميں گرفتار | يا مردہ ہے يا نزع کی حالت ميں گرفتار | ||
+ | |||
جو فلسفہ لکھا نہ گيا خون جگر سے | جو فلسفہ لکھا نہ گيا خون جگر سے |
Revision as of 14:38, 25 May 2018
افکار جوانوں کے خفی ہوں کہ جلی ہوں
پوشيدہ نہيں مرد قلندر کی نظر سے
معلوم ہيں مجھ کو ترے احوال کہ ميں بھی
مدت ہوئی گزرا تھا اسی راہ گزر سے
الفاظ کے پيچوں ميں الجھتے نہيں دانا
غواص کو مطلب ہے صدف سے کہ گہر سے
پيدا ہے فقط حلقہ ارباب جنوں ميں
وہ عقل کہ پا جاتی ہے شعلے کو شرر سے
جس معنی پيچيدہ کی تصديق کرے دل
قيمت ميں بہت بڑھ کے ہے تابندہ گہر سے
يا مردہ ہے يا نزع کی حالت ميں گرفتار
جو فلسفہ لکھا نہ گيا خون جگر سے