Actions

فقر و ملوکيت

From IQBAL

Revision as of 14:26, 25 May 2018 by 198.178.123.50 (talk)

فقر جنگاہ ميں بے ساز و يراق آتا ہے

ضرب کاری ہے، اگر سينے ميں ہے قلب سليم

اس کي بڑھتی ہوئی بے باکی و بے تابی سے

تازہ ہر عہد ميں ہے قصہ فرعون و کليم

اب ترا دور بھی آنے کو ہے اے فقر غيور

کھا گئی روح فرنگی کو ہوائے زروسيم

عشق و مستی نے کيا ضبط نفس مجھ پہ حرام

کہ گرہ غنچے کی کھلتی نہيں بے موج نسيم