Actions

Difference between revisions of "عقل و دل"

From IQBAL

(Created page with " ہر خاکی و نوری پہ حکومت ہے خرد کی باہر نہيں کچھ عقل خدا داد کی زد سے عالم ہے غلام اس کے جلال ازلی ک...")
 
Line 1: Line 1:
  
 
ہر خاکی و نوری پہ حکومت ہے خرد کی
 
ہر خاکی و نوری پہ حکومت ہے خرد کی
 +
 
باہر نہيں کچھ عقل خدا داد کی زد سے
 
باہر نہيں کچھ عقل خدا داد کی زد سے
 +
 
عالم ہے غلام اس کے جلال ازلی کا
 
عالم ہے غلام اس کے جلال ازلی کا
 +
 
اک دل ہے کہ ہر لحظہ الجھتا ہے خرد سے
 
اک دل ہے کہ ہر لحظہ الجھتا ہے خرد سے

Revision as of 14:36, 25 May 2018

ہر خاکی و نوری پہ حکومت ہے خرد کی

باہر نہيں کچھ عقل خدا داد کی زد سے

عالم ہے غلام اس کے جلال ازلی کا

اک دل ہے کہ ہر لحظہ الجھتا ہے خرد سے