Actions

صبح چمن

From IQBAL

Revision as of 20:36, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " پھول شايد تو سمجھتي تھي وطن دور ہے ميرا اے قاصد افلاک! نہيں ، دور نہيں ہے شبنم ہوتا ہے مگر محنت...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

پھول

شايد تو سمجھتي تھي وطن دور ہے ميرا اے قاصد افلاک! نہيں ، دور نہيں ہے


شبنم

ہوتا ہے مگر محنت پرواز سے روشن يہ نکتہ کہ گردوں سے زميں دور نہيں ہے


صبح

مانند سحر صحن گلستاں ميں قدم رکھ آئے تہ پا گوہر شبنم تو نہ ٹوٹے ہو کوہ و بياباں سے ہم آغوش ، و ليکن ہاتھوں سے ترے دامن افلاک نہ چھوٹے