صبح
From IQBAL
Revision as of 20:49, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs)
يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز
نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا
وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود
ہوتی ہے بندہ مومن کی اذاں سے پيدا
يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز
نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا
وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود
ہوتی ہے بندہ مومن کی اذاں سے پيدا