Actions

Difference between revisions of "صبح"

From IQBAL

(Created page with " يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبس...")
 
Line 1: Line 1:
 
   
 
   
 
يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز  
 
يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز  
 +
 
نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا  
 
نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا  
 +
 
وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود  
 
وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود  
 +
 
ہوتی ہے بندہ مومن کی اذاں سے پيدا
 
ہوتی ہے بندہ مومن کی اذاں سے پيدا

Revision as of 14:08, 25 May 2018

يہ سحر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز

نہيں معلوم کہ ہوتی ہے کہاں سے پيدا

وہ سحر جس سے لرزتا ہے شبستان وجود

ہوتی ہے بندہ مومن کی اذاں سے پيدا