Actions

Difference between revisions of "سلطان ٹيپوکی وصيت"

From IQBAL

Line 1: Line 1:
 
+
<div dir="rtl">
 
تو رہ نورد شوق ہے ، منزل نہ کر قبول
 
تو رہ نورد شوق ہے ، منزل نہ کر قبول
  
Line 19: Line 19:
  
 
شرکت ميانہ حق و باطل نہ کر قبول
 
شرکت ميانہ حق و باطل نہ کر قبول
 +
</div>

Revision as of 21:30, 25 May 2018

تو رہ نورد شوق ہے ، منزل نہ کر قبول

ليلي بھي ہم نشيں ہو تو محمل نہ کر قبول

اے جوئے آب بڑھ کے ہو دريائے تند و تيز

ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول

کھويا نہ جا صنم کدہ کائنات ميں

محفل گداز ! گرمي محفل نہ کر قبول

صبح ازل يہ مجھ سے کہا جبرئيل نے

جو عقل کا غلام ہو ، وہ دل نہ کر قبول

باطل دوئي پسند ہے ، حق لا شريک ہے

شرکت ميانہ حق و باطل نہ کر قبول