Difference between revisions of "سلطان ٹيپوکی وصيت"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " تو رہ نورد شوق ہے ، منزل نہ کر قبول ليلي بھي ہم نشيں ہو تو محمل نہ کر قبول اے جوئے آب بڑھ کے ہو دري...") |
|||
Line 1: | Line 1: | ||
تو رہ نورد شوق ہے ، منزل نہ کر قبول | تو رہ نورد شوق ہے ، منزل نہ کر قبول | ||
+ | |||
ليلي بھي ہم نشيں ہو تو محمل نہ کر قبول | ليلي بھي ہم نشيں ہو تو محمل نہ کر قبول | ||
اے جوئے آب بڑھ کے ہو دريائے تند و تيز | اے جوئے آب بڑھ کے ہو دريائے تند و تيز | ||
+ | |||
ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول | ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول | ||
+ | |||
کھويا نہ جا صنم کدہ کائنات ميں | کھويا نہ جا صنم کدہ کائنات ميں | ||
+ | |||
محفل گداز ! گرمي محفل نہ کر قبول | محفل گداز ! گرمي محفل نہ کر قبول | ||
+ | |||
صبح ازل يہ مجھ سے کہا جبرئيل نے | صبح ازل يہ مجھ سے کہا جبرئيل نے | ||
+ | |||
جو عقل کا غلام ہو ، وہ دل نہ کر قبول | جو عقل کا غلام ہو ، وہ دل نہ کر قبول | ||
+ | |||
باطل دوئي پسند ہے ، حق لا شريک ہے | باطل دوئي پسند ہے ، حق لا شريک ہے | ||
+ | |||
شرکت ميانہ حق و باطل نہ کر قبول | شرکت ميانہ حق و باطل نہ کر قبول |
Revision as of 15:24, 25 May 2018
تو رہ نورد شوق ہے ، منزل نہ کر قبول
ليلي بھي ہم نشيں ہو تو محمل نہ کر قبول
اے جوئے آب بڑھ کے ہو دريائے تند و تيز
ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول
کھويا نہ جا صنم کدہ کائنات ميں
محفل گداز ! گرمي محفل نہ کر قبول
صبح ازل يہ مجھ سے کہا جبرئيل نے
جو عقل کا غلام ہو ، وہ دل نہ کر قبول
باطل دوئي پسند ہے ، حق لا شريک ہے
شرکت ميانہ حق و باطل نہ کر قبول