Difference between revisions of "زمين و آسماں"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) |
|||
Line 1: | Line 1: | ||
+ | <div dir="rtl"> | ||
ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں | ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں | ||
Line 10: | Line 11: | ||
تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا | تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا | ||
+ | </div> |
Revision as of 20:53, 25 May 2018
ممکن ہے کہ تو جس کو سمجھتا ہے بہاراں
اوروں کی نگاہوں ميں وہ موسم ہو خزاں کا
ہے سلسلہ احوال کا ہر لحظہ دگرگوں
اے سالک رہ! فکر نہ کر سود و زياں کا
شايد کہ زميں ہے يہ کسی اور جہاں کی
تو جس کو سمجھتا ہے فلک اپنے جہاں کا