Difference between revisions of "جو عالم ايجاد ميں ہے صاحب ايجاد"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " جو عالم ايجاد ميں ہے صاحب ايجاد ہر دور ميں کرتا ہے طواف اس کا زمانہ تقليد سے ناکارہ نہ کر اپني خو...") |
(No difference)
|
Revision as of 17:01, 25 May 2018
جو عالم ايجاد ميں ہے صاحب ايجاد
ہر دور ميں کرتا ہے طواف اس کا زمانہ
تقليد سے ناکارہ نہ کر اپني خودي کو
کر اس کي حفاظت کہ يہ گوہر ہے يگانہ
اس قوم کو تجديد کا پيغام مبارک
ہے جس کے تصور ميں فقط بزم شبانہ
ليکن مجھے ڈر ہے کہ يہ آوازہ تجديد
مشرق ميں ہے تقليد فرنگي کا بہانہ