Difference between revisions of "جس کے پرتو سے منور رہي تيري شب دوش"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " جس کے پرتو سے منور رہي تيري شب دوش پھر بھي ہو سکتا ہے روشن وہ چراغ خاموش مرد بے حوصلہ کرتا ہے زما...") |
(No difference)
|
Revision as of 17:12, 25 May 2018
جس کے پرتو سے منور رہي تيري شب دوش
پھر بھي ہو سکتا ہے روشن وہ چراغ خاموش
مرد بے حوصلہ کرتا ہے زمانے کا گلہ
بندئہ حر کے ليے نشتر تقدير ہے نوش
نہيں ہنگامہ پيکار کے لائق وہ جواں
جو ہوا نالہ مرغان سحر سے مدہوش
مجھ کو ڈر ہے کہ ہے طفلانہ طبيعت تيري
اور عيار ہيں يورپ کے شکر پارہ فروش