Actions

Difference between revisions of "تمہید"

From IQBAL

(Created page with " نہدير ميں نہ حرم ميں خودی کی بيداری کہخاوراں ميں ہے قوموں کی روح ترياکی اگرنہ سہل ہوں تجھ پر زمي...")
 
m (Reverted edits by Ghanwa (talk) to last revision by Zahra Naeem)
(Tag: Rollback)
 
(4 intermediate revisions by 3 users not shown)
Line 1: Line 1:
  
 +
<div dir="rtl">
 +
'''تمہید'''
 +
 +
(1)
  
 
نہدير ميں نہ حرم ميں خودی کی بيداری
 
نہدير ميں نہ حرم ميں خودی کی بيداری
 +
 
کہخاوراں ميں ہے قوموں کی روح ترياکی
 
کہخاوراں ميں ہے قوموں کی روح ترياکی
 +
 
اگرنہ سہل ہوں تجھ پر زميں کے ہنگامے
 
اگرنہ سہل ہوں تجھ پر زميں کے ہنگامے
 +
 
بریہے مستی انديشہ ہائے افلاکی
 
بریہے مستی انديشہ ہائے افلاکی
 +
 
ترینجات غم مرگ سے نہيں ممکن
 
ترینجات غم مرگ سے نہيں ممکن
 +
 
کہتو خودی کو سمجھتا ہے پيکر خاکی
 
کہتو خودی کو سمجھتا ہے پيکر خاکی
 +
 
زمانہاپنے حوادث چھپا نہيں سکتا
 
زمانہاپنے حوادث چھپا نہيں سکتا
 +
 
تراحجاب ہے قلب و نظر کی ناپاکی
 
تراحجاب ہے قلب و نظر کی ناپاکی
 +
 
عطاہوا خس و خاشاک ايشيا مجھ کو
 
عطاہوا خس و خاشاک ايشيا مجھ کو
 +
 
کہميرے شعلے ميں ہے سرکشی و بے باکی!  
 
کہميرے شعلے ميں ہے سرکشی و بے باکی!  
  
Line 16: Line 29:
  
 
تراگناہ ہے اقبال! مجلس آرائی
 
تراگناہ ہے اقبال! مجلس آرائی
 +
 
اگرچہتو ہے مثال زمانہ کم پيوند
 
اگرچہتو ہے مثال زمانہ کم پيوند
 +
 
جوکوکنار کے خوگر تھے، ان غريبوں کو
 
جوکوکنار کے خوگر تھے، ان غريبوں کو
 +
 
ترینوا نے ديا ذوق جذبہ ہائے بلند
 
ترینوا نے ديا ذوق جذبہ ہائے بلند
 +
 
تڑپرہے ہيں فضاہائے نيلگوں کے ليے
 
تڑپرہے ہيں فضاہائے نيلگوں کے ليے
 +
 
وہپر شکستہ کہ صحن سرا ميں تھے خورسند
 
وہپر شکستہ کہ صحن سرا ميں تھے خورسند
 +
 
تریسزا ہے نوائے سحر سے محرومی
 
تریسزا ہے نوائے سحر سے محرومی
  
 
مقامشوق و سرور و نظر سے محرومی
 
مقامشوق و سرور و نظر سے محرومی
 +
</div>

Latest revision as of 01:04, 20 July 2018

تمہید

(1)

نہدير ميں نہ حرم ميں خودی کی بيداری

کہخاوراں ميں ہے قوموں کی روح ترياکی

اگرنہ سہل ہوں تجھ پر زميں کے ہنگامے

بریہے مستی انديشہ ہائے افلاکی

ترینجات غم مرگ سے نہيں ممکن

کہتو خودی کو سمجھتا ہے پيکر خاکی

زمانہاپنے حوادث چھپا نہيں سکتا

تراحجاب ہے قلب و نظر کی ناپاکی

عطاہوا خس و خاشاک ايشيا مجھ کو

کہميرے شعلے ميں ہے سرکشی و بے باکی!

(2)


تراگناہ ہے اقبال! مجلس آرائی

اگرچہتو ہے مثال زمانہ کم پيوند

جوکوکنار کے خوگر تھے، ان غريبوں کو

ترینوا نے ديا ذوق جذبہ ہائے بلند

تڑپرہے ہيں فضاہائے نيلگوں کے ليے

وہپر شکستہ کہ صحن سرا ميں تھے خورسند

تریسزا ہے نوائے سحر سے محرومی

مقامشوق و سرور و نظر سے محرومی