Actions

تسليم و رضا

From IQBAL

Revision as of 21:18, 25 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs)

ہر شاخ سے يہ نکتہ پيچيدہ ہے پيدا

پودوں کو بھی احساس ہے پہنائے فضا کا

ظلمت کدۂ خاک پہ شاکر نہيں رہتا

ہر لحظہ ہے دانے کو جنوں نشوونما کا

فطرت کے تقاضوں پہ نہ کر راہ عمل بند

مقصود ہے کچھ اور ہی تسليم و رضا کا

جرات ہو نمو کی تو فضا تنگ نہيں ہے

اے مرد خدا، ملک خدا تنگ نہيں ہے