Actions

Difference between revisions of "تسليم و رضا"

From IQBAL

(Created page with " ہر شاخ سے يہ نکتہ پيچيدہ ہے پيدا پودوں کو بھی احساس ہے پہنائے فضا کا ظلمت کدۂ خاک پہ شاکر نہيں رہت...")
 
Line 1: Line 1:
  
 
ہر شاخ سے يہ نکتہ پيچيدہ ہے پيدا
 
ہر شاخ سے يہ نکتہ پيچيدہ ہے پيدا
 +
 
پودوں کو بھی احساس ہے پہنائے فضا کا
 
پودوں کو بھی احساس ہے پہنائے فضا کا
 +
 
ظلمت کدۂ خاک پہ شاکر نہيں رہتا
 
ظلمت کدۂ خاک پہ شاکر نہيں رہتا
 +
 
ہر لحظہ ہے دانے کو جنوں نشوونما کا
 
ہر لحظہ ہے دانے کو جنوں نشوونما کا
 +
 
فطرت کے تقاضوں پہ نہ کر راہ عمل بند
 
فطرت کے تقاضوں پہ نہ کر راہ عمل بند
 +
 
مقصود ہے کچھ اور ہی تسليم و رضا کا
 
مقصود ہے کچھ اور ہی تسليم و رضا کا
  
 
جرات ہو نمو کی تو فضا تنگ نہيں ہے
 
جرات ہو نمو کی تو فضا تنگ نہيں ہے
 +
 
اے مرد خدا، ملک خدا تنگ نہيں ہے
 
اے مرد خدا، ملک خدا تنگ نہيں ہے

Revision as of 14:51, 25 May 2018

ہر شاخ سے يہ نکتہ پيچيدہ ہے پيدا

پودوں کو بھی احساس ہے پہنائے فضا کا

ظلمت کدۂ خاک پہ شاکر نہيں رہتا

ہر لحظہ ہے دانے کو جنوں نشوونما کا

فطرت کے تقاضوں پہ نہ کر راہ عمل بند

مقصود ہے کچھ اور ہی تسليم و رضا کا

جرات ہو نمو کی تو فضا تنگ نہيں ہے

اے مرد خدا، ملک خدا تنگ نہيں ہے