Difference between revisions of "بخوانندہ کتاب زبور"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " '''بخوانندہ کتاب زبور''' می شود پردۂ چشمم پر کاہی گاہی دیدہ ام ہر دو جہان را بہ نگاہی گاہی وادی عش...") |
Zahra Naeem (talk | contribs) |
||
Line 1: | Line 1: | ||
− | + | <div dir ="right "> | |
'''بخوانندہ کتاب زبور''' | '''بخوانندہ کتاب زبور''' |
Revision as of 06:45, 6 June 2018
بخوانندہ کتاب زبور
می شود پردۂ چشمم پر کاہی گاہی
دیدہ ام ہر دو جہان را بہ نگاہی گاہی
وادی عشق بسی دور و درازست ولی
طی شود جادۂ صد سالہ بہ آہی گاہی
در طلب کوش و مدہ دامن امید زدست
دولتی ہست کہ یابی سر راہی گاہی