اميد
From IQBAL
Revision as of 20:15, 24 May 2018 by Zahra Naeem (talk | contribs) (Created page with " مقابلہ تو زمانے کا خوب کرتا ہوں اگرچہ ميں نہ سپاہي ہوں نے امير جنود مجھے خبر نہيں يہ شاعري ہے يا ک...")
مقابلہ تو زمانے کا خوب کرتا ہوں اگرچہ ميں نہ سپاہي ہوں نے امير جنود مجھے خبر نہيں يہ شاعري ہے يا کچھ اور عطا ہوا ہے مجھے ذکر و فکر و جذب و سرود جبين بندہ حق ميں نمود ہے جس کي اسي جلال سے لبريز ہے ضمير وجود يہ کافري تو نہيں ، کافري سے کم بھي نہيں کہ مرد حق ہو گرفتار حاضر و موجود
غميں نہ ہو کہ بہت دور ہيں ابھي باقي نئے ستاروں سے خالي نہيں سپہر کبود