Difference between revisions of "امامت"
From IQBAL
(Created page with " تو نے پوچھي ہے امامت کی حقيقت مجھ سے حق تجھے ميری طرح صاحب اسرار کرے ہے وہی تيرے زمانے کا امام برح...") |
|||
Line 1: | Line 1: | ||
تو نے پوچھي ہے امامت کی حقيقت مجھ سے | تو نے پوچھي ہے امامت کی حقيقت مجھ سے | ||
+ | |||
حق تجھے ميری طرح صاحب اسرار کرے | حق تجھے ميری طرح صاحب اسرار کرے | ||
+ | |||
ہے وہی تيرے زمانے کا امام برحق | ہے وہی تيرے زمانے کا امام برحق | ||
+ | |||
جو تجھے حاضر و موجود سے بيزار کرے | جو تجھے حاضر و موجود سے بيزار کرے | ||
+ | |||
موت کے آئنے ميں تجھ کو دکھا کر رخ دوست | موت کے آئنے ميں تجھ کو دکھا کر رخ دوست | ||
+ | |||
زندگی تيرے ليے اور بھی دشوار کرے | زندگی تيرے ليے اور بھی دشوار کرے | ||
+ | |||
دے کے احساس زياں تيرا لہو گرما دے | دے کے احساس زياں تيرا لہو گرما دے | ||
+ | |||
فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے | فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے | ||
فتنہ ملت بيضا ہے امامت اس کی | فتنہ ملت بيضا ہے امامت اس کی | ||
+ | |||
جو مسلماں کو سلاطيں کا پرستار کرے | جو مسلماں کو سلاطيں کا پرستار کرے |
Revision as of 14:46, 25 May 2018
تو نے پوچھي ہے امامت کی حقيقت مجھ سے
حق تجھے ميری طرح صاحب اسرار کرے
ہے وہی تيرے زمانے کا امام برحق
جو تجھے حاضر و موجود سے بيزار کرے
موت کے آئنے ميں تجھ کو دکھا کر رخ دوست
زندگی تيرے ليے اور بھی دشوار کرے
دے کے احساس زياں تيرا لہو گرما دے
فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے
فتنہ ملت بيضا ہے امامت اس کی
جو مسلماں کو سلاطيں کا پرستار کرے