Difference between revisions of "اسرار پيدا"
From IQBAL
Zahra Naeem (talk | contribs) |
|||
Line 1: | Line 1: | ||
− | + | <div dir="rtl"> | |
اس قوم کو شمشير کي حاجت نہيں رہتي | اس قوم کو شمشير کي حاجت نہيں رہتي | ||
Line 15: | Line 15: | ||
پر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد | پر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد | ||
+ | </div> |
Revision as of 21:30, 25 May 2018
اس قوم کو شمشير کي حاجت نہيں رہتي
ہو جس کے جوانوں کي خودي صورت فولاد
ناچيز جہان مہ و پرويں ترے آگے
وہ عالم مجبور ہے ، تو عالم آزاد
موجوں کي تپش کيا ہے ، فقط ذوق طلب ہے
پنہاں جو صدف ميں ہے ، وہ دولت ہے خدا داد
شاہيں کبھي پرواز سے تھک کر نہيں گرتا
پر دم ہے اگر تو تو نہيں خطرہ افتاد